Home / Guidelines
ذیابطیس کے مریضوں کے لیے معلومات
اغراض و مقاصد
  • مریض، ڈاکٹر اور ماہر تعلیم ذیابیطس کو رمضان کے مطابق مخصوص اور اہم معلومات دینا
  • رمضان کے مطابق تعلیمی مواد جمع کرنا
  • قومی اور بین القوامی سطح پر رمضان اور ذیابیطس کے بارے میں تحقیق کرنا
  • ذیابیطس کے مریضوں میں محفوظ روزہ رکھنے کے لئے دلیل اور ہدایات مرتب کرنا.
  • رمضان اور ذیابیطس کی ویب سائٹ کا تعارف کرنا تاکہ لوگ اس سے معلومات حاصل کرسکیں.
ذیابطیس کے مریضوں کے لیے ضروری ہے کے رمضان سے ایک یا دو ماہ قبل اپنے معالج سے رابطہ کریں تا کے ذیابطیس سے ہونے والی ممکنہ پیچیدگیوں سے بچاجا سکے اس کے علاوہ
  • روزے کے دوران آپکی ادویات اور انسولین کی خوراک میں تبدیلیاں ضروری ہیں
  • روزے کے دوران خون میں شکر کی جانچ کرنا ضروری ہے
  • روزے کے دوران ممکنہ پیچیدگیوں سے آگاہی ضروری ہے
  • رمضان میں خوراک اور پانی کے استعمال کے بارے میں معلومات حاصل کرنا ضروری ہے
  • روزے کے دوران غیر معمولی مشقّت سے پر ہیز کرنا ضروری ہے
خون میں شکر کی مقدار کا حد سے تجاوز کرجانا ذیابیطس کہلاتا ہے۔ اس حالت میں لبلبلہ انسولین ضرورت سے کم بناتا ہے یا مکمل طور پر بنا نہیں پاتا۔
وجوہات
نامناسب غذا, طرز زندگی, ذہنی دبائو, ورزش نہ کرنا

ذیابیطس قسم اوّل میں لبلبہ بمشکل انسولین بناپاتا ہے جو کہ جسمانی ضروریات کے لئے ناکا فی ہوتی ہے جس کی وجہ سے انسولین انجکشن ذریعے باہر سے لینا بے حد ضروری ہوجاتا .ہے
ذیابیطس قسم اوّل کے لیے مندرجہ زیل چیزوں کا جاننا ضروری ہے
  • ورزش
  • ہائپو
  • ہائپر
  • کاربوہائڈریٹ
  • شوگر ٹیسٹ کرنا
  • متوازن غذا
  • انسولین کا استعمال کرنا ہے
جب جسم میں انسولین کی مقدار کم ہو یا وہ فعال انداز میں کام کرنے سے قاصر ہوں ایسی حالت کو ذیابیطس قسم دوم کہا جاتا ہے۔
وجوہات
  • B.P کا زیادہ ہونا
  • موٹاپا
  • سگریٹ نوشی
  • کولیسٹرول کا لیول زیادہ ہونا
  • عام طرز زندگی
  • بلڈ پریشر زیادہ ہونا
  • زیادہ وزن ہونا
  • متوازن غذا
  • باقاعدگی سے ورزش
  • سگریٹ نوشی کو ترک کردینا
  • دوائیں جو کہ لبلبہ سے انسولین کے اخراج کو بڑھائیں یا جسم کی اپنی ہی انسولین کو استعمال کے قابل بنائیں
  • کچھ مریضوں کو دوا کی ضرورت ہوتی ہے اور کچھ مریض باہر سے انسولین انجیکشن کی صورت میں لیتے ہیں
اس مہینے کے لئے کچھ رہنما اصولوں کو سمجھنا ازحد ضروری ہے
  • رمضان سے ایک یا دو ماہ پہلے اپنے ڈاکٹر سے مشورہ کریں۔
  • روزے کے بارے میں ہر فرد کے لئے مخصوص مشورے، فائدہ اور تمام خطرات کو واضح کیا جاے خوراک یا ادویات میں تمام ممکنہ تبدیلیوں پر بات چیت کرنا
  • مجموعی طور پر بلڈ پریشر ذیابیطس اور خون میں کولیسٹرول کی مقدار کا لیول جانچ لیں۔
  • عموماً صبح کی خوراک افطار کے وقت اور شام کی خوراک سحری کی وقت استعمال کی جاتی ہے۔
  • انسولین لینے والے افراد کے لئے رمضان میں انسولین کی خوراک اور مقدار میں خصوصی تبدیلی کی جاتی ہے۔
  • ذیابیطس کے حامل افراد کے لے روزہ رکھنے یا نہ رکھنے کا انحصار ان کی ذیابیطس کے موجودہ کنٹرول اور علاج کی نوعیت پر ہے۔
  • ذیابطیس کے مریضوں میں مرض کی نو عیت اس بات کا تعین کرتی ہے کے وہ روزہ رکھ سکتے ہیں یا نہیں
  • وہ لوگ جن کے گردے، آنکھیں یا اعصاب ذیابیطس سے شدید متاثر ہو چکے ہوں
  • وہ مریض جو پچھلے کچھ دنوں میں شدید بیماری کا شکار رہ چکے ہوں
  • وہ لوگ جو گردوں کے علاج کے لیےڈائلاسس کر وا رہے ہوں
  • اگر آپ کی شوگر کنٹرول میں نہیں رہتی ہے۔
  • اگر پچھلے تین مہینوں میں آپ کی شوگر بہت کم یا زیادہ رہی ہو۔
  • حاملہ خواتین
  • 80 mg/dlدن کے ابتدائی حصے میں خون میں شکر کی سطح سے کم ہورہی ہوتو فوری طور پر معالج سے رجوع کریں یا روزہ کھول لیں
  • اگرروزہ کھولنے میں ایک سےڈیڑھ گھنٹہ باقی ہواور خون میں شکر کم ہوجائے تو مشقت سے پر ہیز کریں اور ہر 80 mg/dl کی سطح آدھے گھنٹے میں شوگر چیک کرتے رہیں
  • سے زیادہ 300 mg/dlاگر خون میں شکر کی مقدار بلند ہوکر ہوجائے تومعالج سے رجوع کریں ۔
  • Hypoglycemia
    X

    Hypoglycemia

    • اگر ذیابیطس سے متعلقہ ادویات یا انسولین کی مقدار ضرورت سے زیادہ لی جائے
    • نشاستہ دار اشیاء کا استعمال مناسب مقدار میں اپنی غذا میں شامل نہ کریں تو بھی ہائپو گلائسیمیا کا اندیشہ ہوتاہے
    • معمول سے زیادہ جسمانی ورزش یا جسمانی مشقت ہائپو گلائسیمیا کا سبب بن سکتی ہے۔
    خون میں شکر کی مقدار کا حد سے کم ہوجانا
  • Hyperglycemia
    X

    Hyperglycemia

    • اگر ذیابیطس سے متعلقہ ادویات یا انسولین کی مقدار ضرورت سے زیادہ لی جائے
    • نشاستہ دار اشیاء کا استعمال مناسب مقدار میں اپنی غذا میں شامل نہ کریں تو بھی ہائپو گلائسیمیا کا اندیشہ ہوتاہے
    • معمول سے زیادہ جسمانی ورزش یا جسمانی مشقت ہائپو گلائسیمیا کا سبب بن سکتی ہے۔
    خون میں شکر کی مقدار کا حد سے بڑھ جانا
  • Dehydration پانی کی کمی
  • Diabetic Ketoacidosis نا مناسب کنٹرول کی وجہ سے تیزابیت کا بڑھ جانا
  • آنکھوں کے مسائل
  • پائوں سے متعلق پیچیدگیاں
  • گردوں کے مسائل
  • خون کی شریانوں کا سخت ہوجانا